لبنان: سیاستدان میقاتی پر دباؤ بڑھا رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3289361/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%D9%82%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4-%D8%A8%DA%91%DA%BE%D8%A7-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
وزیر اطلاعات کی طرف سے پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کی ناکام کوششوں کی روشنی میں سیاست دانوں نے صدر نجیب میقاتی پر دباؤ ڈالا ہے (دلاتی اور نہرا/اے ایف پی)
بیروت: کارولین عاکوم
TT
TT
لبنان: سیاستدان میقاتی پر دباؤ بڑھا رہے ہیں
وزیر اطلاعات کی طرف سے پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کی ناکام کوششوں کی روشنی میں سیاست دانوں نے صدر نجیب میقاتی پر دباؤ ڈالا ہے (دلاتی اور نہرا/اے ایف پی)
ایک ایسے وقت میں جب خلیج کے ساتھ بحران لبنانیوں کے ذہن میں سرفہرست ہے وزیر اطلاعات جارج قرداحی کے استعفیٰ کے ذریعے اس کا حل تلاش کرنے میں تیزی لانے کے مطالبات ہو رہے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نجیب میقاتی پر سیاستدانوں کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ خلیجی ریاستوں کے ساتھ بحران میں یمن کے بارے میں بیانات جاری کرنے والے وزیر کی برطرفی کو مسترد کرنے والے حزب اللہ کا مقابلہ کرنے میں ان کی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے دوری اختیار کر لیں۔
اس تناظر میں سابق وزیر اشرف ریفی کا ایک بیان سامنے آیا ہے جنہوں نے میقاتی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ آپ کو آپ کے پیش رو کی طرف ملک پر اپنے تسلط اور اس کی ایرانی حکمت عملی کے نفاذ کا جھوٹا گواہ بنانا چاہتی ہے اور دیکھیں اس کے وزراء آپ کی حکومت میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں اور بہتر اور افضل یہ ہے کہ آپ اور آپ کے وزراء اس حکومت سے مستعفی ہو جائیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)