ایران کی طرف سے یرغمال بنایا مغرب پر دباؤ ڈالنے کا ایک ذریعہ ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3295461/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%DB%8C%D8%B1%D8%BA%D9%85%D8%A7%D9%84-%D8%A8%D9%86%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4-%DA%88%D8%A7%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%DB%81%DB%92
ایران کی طرف سے یرغمال بنایا مغرب پر دباؤ ڈالنے کا ایک ذریعہ ہے
رچرڈ ریٹکلف اور ان کی بیٹی گیبریلا کو لندن میں دفتر خارجہ کے باہر برطانوی-ایرانی نازنین زغاری-ریٹکلف کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لندن: نجلاء حبریری
TT
TT
ایران کی طرف سے یرغمال بنایا مغرب پر دباؤ ڈالنے کا ایک ذریعہ ہے
رچرڈ ریٹکلف اور ان کی بیٹی گیبریلا کو لندن میں دفتر خارجہ کے باہر برطانوی-ایرانی نازنین زغاری-ریٹکلف کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
برطانوی-ایرانی نازنین-زغری-ریٹکلف کے شوہر رچرڈ ریٹکلف لندن میں دفتر خارجہ کے باہر اپنی بھوک ہڑتال کے تیسرے ہفتے میں آج داخل ہو رہے ہیں اور یہ 2016 سے ایران میں یرغمال بنائی گئی اپنی اہلیہ کی رہائی کے سلسلہ میں لندن کی ناکامی پر احتجاج کرتے ہوئے دو سال کے دوران دوسری بال بھوک ہڑتال کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
رچرڈ ریٹکلف اپنی بیوی کو آزاد کرانے کے لیے برطانیہ کی حکمت عملی کی کامیابی سے امید کھو بیٹھے ہیں اور انہوں نے اپنے احتجاج کی جگہ سے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ (حکمت عملی) اسی نتیجے کے ساتھ ختم ہوگی اور وہ دیگر برطانوی قیدیوں کے ساتھ اپنی بیوی کو ایک یرغمال کے طور پر دیکھ رہے ہیں اور یہ400 ملین کے قرض کے تصفیہ کے لیے سودے بازی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے جس کا تہران 1979 سے دعویٰ کر رہا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔