دبیبہ نے صدارتی اتھارٹی کو کیا چیلنج اور منقوش سے ہوئے وابستہ

ہائی الیکٹورل کمیشن کے سربراہ عماد السایح کو طرابلس میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ہائی الیکٹورل کمیشن کے سربراہ عماد السایح کو طرابلس میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

دبیبہ نے صدارتی اتھارٹی کو کیا چیلنج اور منقوش سے ہوئے وابستہ

ہائی الیکٹورل کمیشن کے سربراہ عماد السایح کو طرابلس میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ہائی الیکٹورل کمیشن کے سربراہ عماد السایح کو طرابلس میں پریس کانفرنس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی متحدہ حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے وزیر خارجہ نجلاء المنقوش سے اپنی وابستگی کا اظہار کیا ہے اور اس میں ہفتے کے روز صدارتی کونسل کی طرف سے جاری کئے گئے اس فیصلہ کو چیلنج ہے جس میں وزیر کو کام سے معطل کرنے، ان کو سفر سے روکنے اور ان کو تفتیش کے لیے بھیجے جانے کی بات کی گئی ہے اور یہ سب ان کی انتظامی خلاف ورزیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

دبیبہ نے ایک بیان میں کہا کہ ایگزیکٹو اتھارٹی کے اراکین کی تقرری، معطلی یا تحقیقات قومی اتحاد کی حکومت کے وزیر اعظم کے خصوصی اختیارات میں ہیں اور حکومت نے وزیر المنقوش کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے کام کو اسی رفتار سے جاری رکھیں اور اپنے فرائض کی انجام دہی میں ان کی کوششوں کی پرزور تعریف بھی کی ہے۔
 
ایک متعلقہ تناظر میں ہائی الیکٹورل کمیشن کے سربراہ عماد السايح نے کل طرابلس میں اعلان کیا ہے کہ صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کے لیے کل سے اس مہینے کی 22 تاریخ تک اور پارلیمان کے لیے اگلے 7 تاریخ تک امیدواروں کے دروازے کھول دیے جائیں گے اور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اگلے 24 دسمبر کو صدارتی انتخابات کے پہلے راؤنڈ کی تاریخ ہوگی اور دوسرے راؤنڈ کا انعقاد فروری میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے ساتھ کیا جائے گا۔(۔۔۔)

پیر - 03 ربیع الثانی 1443 ہجری - 08 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15685]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]