اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے حوثی ملیشیاؤں کے 3 رہنماؤں پر عائد کی پابندیاں

TT

اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے حوثی ملیشیاؤں کے 3 رہنماؤں پر عائد کی پابندیاں

سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے 3 سرکردہ عسکری رہنماؤں پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور یہ پابندیاں سعودی عرب میں بیلسٹک میزائل اور ڈرون کے ذریعہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں ملوث ہونے اور یمنی شہر مارب کے خلاف حوثی مہم میں ان کے کردار کی وجہ سے عائد کی گئی ہیں۔

پرسوں (منگل کو) قرارداد 2140 کے تحت پابندیوں کی کمیٹی نے جن تین رہنماؤں کو شامل کیا ہے وہ حوثی چیف آف جنرل اسٹاف محمد عبد الکریم الغاماری ہیں، جنہوں نے سعودی عرب کے خلاف سرحد پار حملوں کو منظم کرنے میں مدد کی تھی اور مارب کے حملے کی قیادت بھی کی ہے اور اسی طرح ممتاز حوثی رہنما یوسف المدنی کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے جس نے 2021 کے آغاز سے مارب کے حملے کے ذمہ دار ہیں اور حوثی معاون وزیر دفاع صالح مسفیر صالح الشعر بھی ہیں جنہوں نے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسمگل شدہ ہتھیاروں کے حصول میں تنظیم کی مدد کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 06 ربیع الثانی 1443 ہجری - 11 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15688]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]