اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے حوثی ملیشیاؤں کے 3 رہنماؤں پر عائد کی پابندیاں

TT

اقوام متحدہ کی ایک کمیٹی نے حوثی ملیشیاؤں کے 3 رہنماؤں پر عائد کی پابندیاں

سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے 3 سرکردہ عسکری رہنماؤں پر نئی پابندیاں عائد کی ہے اور یہ پابندیاں سعودی عرب میں بیلسٹک میزائل اور ڈرون کے ذریعہ شہریوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں ملوث ہونے اور یمنی شہر مارب کے خلاف حوثی مہم میں ان کے کردار کی وجہ سے عائد کی گئی ہیں۔

پرسوں (منگل کو) قرارداد 2140 کے تحت پابندیوں کی کمیٹی نے جن تین رہنماؤں کو شامل کیا ہے وہ حوثی چیف آف جنرل اسٹاف محمد عبد الکریم الغاماری ہیں، جنہوں نے سعودی عرب کے خلاف سرحد پار حملوں کو منظم کرنے میں مدد کی تھی اور مارب کے حملے کی قیادت بھی کی ہے اور اسی طرح ممتاز حوثی رہنما یوسف المدنی کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے جس نے 2021 کے آغاز سے مارب کے حملے کے ذمہ دار ہیں اور حوثی معاون وزیر دفاع صالح مسفیر صالح الشعر بھی ہیں جنہوں نے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسمگل شدہ ہتھیاروں کے حصول میں تنظیم کی مدد کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات - 06 ربیع الثانی 1443 ہجری - 11 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15688]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]