سعودی عرب بہت سے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار لوگوں کو شہریت دے دی ہے

 محمد البقاعی
محمد البقاعی
TT

سعودی عرب بہت سے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کار لوگوں کو شہریت دے دی ہے

 محمد البقاعی
محمد البقاعی
متعدد ممتاز ماہرین کو شہریت دینے کے لیے سعودی شاہی منظوری جاری کی گئی ہے اور قابلیت والوں کو شہریت دینے کے سلسلہ میں جاری فیصلہ کے بعد سے پہلا واقعہ ہے جس کا مقصد ترقی کو آگے بڑھانا ہے اور اقتصادی اور ترقیاتی تبدیلی کے منصوبوں کی حمایت کرنا ہے جو ابھی سعودی عرب میں دیکھنے ک مل رہا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی (واس) کے مطابق یہ فیصلہ قانونی، طبی، سائنسی، ثقافتی، کھیلوں اور تکنیکی صلاحیتوں والوں کو شہریت دینے کے لئے دروازے کھولنے کے سابق شاہی حکم کی روشنی میں آیا ہے جو ترقی اور فوائد کو فروغ دینے میں معاون ہے اور ویژن 2030 کے مطابق مختلف شعبوں میں مملکت کو فائدہ پہنچے گا جس کا مقصد پرکشش ماحول کو مضبوط بنانا ہے اور اس کے ذریعہ انسانی صلاحیتوں کی سرمایہ کاری ہوگی اور مخترعین کو اپنے یہاں بلانا ہے۔

اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس فیصلے سے سعودی عرب کے معاشی اصلاحات اور آنے والے ٹیلنٹ کی سرمایہ کاری کے منصوبوں پر اثر پڑے گا جو پچھلے کچھ سالوں کے دوران جاری کردہ اصلاحات اور ضوابط کا حصہ ہے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کو مقامی بنایا جا سکے اور ایک مناسب سماجی اور سرمایہ کاری کا ماحول اور ایک موثر آب وہوا فراہم کرنا ہے جس سے ملک کی تبدیلی کے منصوبوں کی حمایت ہو سکے۔(۔۔۔)

جمعہ - 07 ربیع الثانی 1443 ہجری - 12 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15689]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]