شام میں امریکہ کی ترجیحات میں ایران کو باہر نکالنا شامل نہیں ہے

ایک امریکی فوجی کو  ماہ کے آغاز میں عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا  ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی فوجی کو ماہ کے آغاز میں عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شام میں امریکہ کی ترجیحات میں ایران کو باہر نکالنا شامل نہیں ہے

ایک امریکی فوجی کو  ماہ کے آغاز میں عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا  ہے (اے ایف پی)
ایک امریکی فوجی کو ماہ کے آغاز میں عراق کے ساتھ سیمالکا سرحدی کراسنگ کے قریب شمال مشرقی شام کے ایک علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر تے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے شام میں پانچ ترجیحات متعین کیا ہے جن میں ایران کو باہر نکالنا شامل نہیں ہے جیسا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کا معاملہ تھا۔

الشرق الاوسط کو دستیاب معلومات کے مطابق ان امریکی ترجیحات میں جن کے بارے میں امریکی حکام نے چند روز قبل واشنگٹن میں بند اجلاسوں کے دوران بات کی ہے ان میں سب سے پہلے شمال مشرقی شام میں باقی رہنا اور (داعش) کی شکست کو جاری رکھنا شامل ہے، دوسرا سرحد پار سے انسانی امداد کو جاری رکھنا ہے، تیسرا جنگ بندی کو برقرار رکھنا ہے، چوتھا احتساب، انسانی حقوق اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو ترک کرنے کی حمایت کرنا ہے، پانچواں قرارداد 2254 کے مطابق تصفیہ کرنا ہے اور اس کے علاوہ واشنگٹن شام کے پڑوسی ممالک کی حمایت اور استحکام کا خواہاں ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ - 08 ربیع الثانی 1443 ہجری - 13 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15690]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]