لیبیا کی متحدہ حکومت کے سربراہ نے اقتدار سونپنے کے لیے منصفانہ انتخابات کی لگائی شرطhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3304141/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%82%D8%AA%D8%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%B3%D9%88%D9%86%D9%BE%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%81%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C
لیبیا کی متحدہ حکومت کے سربراہ نے اقتدار سونپنے کے لیے منصفانہ انتخابات کی لگائی شرط
دبیبہ نے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان منصفانہ اور متفقہ انتخابات کی صورت میں اقتدار سونپنے کا وعدہ کیا ہے (رائٹرز)
لیبیا میں عبوری حکومت نے ملک میں اقتدار سونپنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان اس سال کے آخر سے پہلے منصفانہ اور متفقہ انتخابات کرائے جانے کی شرط عائد کی ہے جبکہ سپریم کونسل آف اسٹیٹ کے سربراہ خالد المشری نے 24 دسمبر کو ہونے والے انتخابات کو تین ماہ کے لیے ملتوی کرنے کے امکان کا اعلان کیا ہے تاکہ اس کے قوانین پر اتفاق ہو سکے۔
متحدہ حکومت کے سربراہ عبد الحمید الدبیبہ نے پیرس کانفرنس کے اختتام پر پرسو شام منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر انتخابی عمل تمام جماعتوں کے درمیان منصفانہ اور اتفاق رائے سے ہوتا ہے تو میں لیبیا کے تمام لوگوں کی منتخب حکومت کو حکومت حوالے کردوں گا اور پیرس کانفرنس میں صدارتی کونسل کے صدر محمد المنفی کے ساتھ ان کی شرکت کا مقصد انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے کی جانے والی کوششوں کی حمایت کرنا اور ان کا احترام کرنا ہے تاکہ اس کے نتیجے میں ہمارے ملک میں امن کی حمایت ہو سکے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)