عقیلہ صالح لیبیا کی صدارتی دوڑ میں شامل ہیں

پرسوں طرابلس میں سیف الاسلام قذافی اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسوں طرابلس میں سیف الاسلام قذافی اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عقیلہ صالح لیبیا کی صدارتی دوڑ میں شامل ہیں

پرسوں طرابلس میں سیف الاسلام قذافی اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسوں طرابلس میں سیف الاسلام قذافی اور فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی امیدواری کو مسترد کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز لیبیا کے ایوان نمائندگان کی اسپیکر عقیلہ صالح نے 24 دسمبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے اپنے امیدواری کے کاغذات بن غازی شہر میں نیشنل الیکشن کمیشن کے ہیڈ کوارٹر میں پیش کیا ہے اور انہوں کہا بھی ہے کہ قانون میں ترمیم کا کوئی سوال ہی نہیں ہے اور یہ بھی کہا کہ ترمیم کا وقت گزر چکا ہے اور قوانین میں کسی خاص امیدوار کی تفصیل نہیں ہے۔

الیکٹورل کمیشن کے ہیڈ کوارٹر سے فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کے قریب رہنے والے 77 سالہ صالح نے اپنے شہریوں سے انتخابات میں بڑے پیمانے پر حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔

یہ قدم پرسو روز سیکڑوں شہریوں کے مظاہرے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے جو دارالحکومت طرابلس کے شہداء اسکوائر میں ہوا ہے اور مظاہرین حفتر اور سیف قذافی کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا ہوا تھا کہ آپ کی امیدواری قبول نہیں ہے۔(۔۔۔)

اتوار - 16 ربیع الثانی 1443 ہجری - 21 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15698]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]