امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3316886/%D8%A7%D9%85%DB%8C%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D8%B4%D9%86-%DA%A9%D8%B4%D8%AA%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D8%B1%D9%88%D8%B2%D8%A7%D9%86%DB%81-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%D8%B3%D9%85%DA%AF%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81-%D9%85%D9%88%D9%84-%D9%84%DB%92-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%BA
امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
بیروت: سوسن الابطح
TT
TT
امیگریشن کشتیاں روزانہ لبنانیوں کو یورپ سمگل کرنے کا خطرہ مول لے رہی ہیں
لبنانی بحری افواج (آرکائیو)
لبنان کے ساحلوں سے غیر قانونی طور پر نقل مکانی کی کوششیں سردیوں کی آمد کے باوجود بڑھ رہی ہیں اگرچہ عام طور پر اس مہم جوئی کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی ہے اور شمالی لبنان سے ان کوششوں کے بعد ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تقریباً روزانہ ہی یورپ کی طرف شمالی لبنان سے سمندر پار سے فرار ہونے کی کوششیں ہوتی رہتی ہی اور یہ چھوٹی کشتیوں کے ذریعے ہوتی ہیں جو پیش آنے والے خطرات کی وجہ سے "ہجرت کی کشتیاں" یا "موت کی کشتیاں" کے نام سے مشہور ہوگئیں ہیں۔
گزشتہ روز مقامی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ لبنانی ساحل سے تقریباً 23 میل دور سمندر میں ایک کشتی پھنس گئی تھی جس میں متعدد لبنانیوں کو لے جایا گیا تھا جنہوں نے غیر قانونی طور پر نکلنے کی کوشش کی تھی اور لبنانی فوج نے اسے تلاش کر کے ساحل پر واپس لایا تھا اور ان مسافروں میں غسان نام کا ایک بچہ بھی شامل تھا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)