عراق کے انتخابات میں آزاد امیدواروں نے اپنی نشستوں کی چوری کی شکایت کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3321586/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A2%D8%B2%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%86%D8%B4%D8%B3%D8%AA%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%DA%86%D9%88%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%DA%A9%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
عراق کے انتخابات میں آزاد امیدواروں نے اپنی نشستوں کی چوری کی شکایت کی ہے
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
عراق کے انتخابات میں آزاد امیدواروں نے اپنی نشستوں کی چوری کی شکایت کی ہے
عراق کے آزاد اعلیٰ انتخابی کمیشن نے تسلیم کیا ہے کہ اس کے پاس جمع کرائی گئی اپیلوں نے نتائج پر گہرا اثر ڈالا ہے اور حتمی نتائج کے اعلان کے لیے اگلے دو دن کی تاریخ مقرر کی ہے اور کمیشن کے میڈیا آفس کے ایک رکن عماد جمیل محسن کا کہنا ہے کہ اپیلوں کا نتائج پر گہرا اثر پڑا ہے کیونکہ عدلیہ کی جانب سے منسوخ کیے گئے اسٹیشنوں نے سیٹوں کی تعداد میں تبدیلی کی ہے لیکن حتمی نتائج کا فیصلہ ان کے اعلان کئے جانے کے بعد ہی ہوگا۔
آزاد امیدوار شکایت کر رہے ہیں کہ ان کی سیٹیں چوری ہو گئی ہیں اور جیتنے والے آزاد نائب حسین عرب جو آزاد عراق اتحاد کے رکن ہیں انہوں نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ حقیقت میں جو کچھ ہوا وہ آزادوں کی آوازوں کا قتل ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]