ریاض میں خلیجی فوجی کمانڈ کے ہیڈ کوارٹر کا افتتاحhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3321656/%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B6-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AE%D9%84%DB%8C%D8%AC%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%DA%A9%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%88-%DA%A9%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%88-%DA%A9%D9%88%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%81%D8%AA%D8%AA%D8%A7%D8%AD
گزشتہ روز ریاض میں خلیجی ریاستوں کے وزرائے دفاع کی ملاقات کے دوران ایک گروپ فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عرب کے ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے گزشتہ روز ریاض میں خلیجی ریاستوں کی متحد فوجی کمان کے ہیڈ کوارٹر کا افتتاح کیا ہے اور خلیج کی عرب ریاستوں کے لیے تعاون کونسل کے ممالک کے وزرائے دفاع اور خلیج کی عرب ریاستوں کے لیے تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نائف فلاح مبارک الحجرف بھی اس تقریب میں موجود رہے ہیں۔
ڈاکٹر نایف الحجرف نے کہا ہے کہ ریاض میں متحد فوجی کمان کے ہیڈ کوارٹر کا افتتاح جی سی سی مارچ میں سب سے نمایاں فوجی کامیابیوں میں سے ایک ہے جس سے امن کا پیغام ملے گا اور مستقبل کی تعمیر ہوگی اور جی سی سی ممالک کی سلامتی اور فوائد کے تحفظ کے لے عزم وارادہ کا بھی اظہار ہے اور زمینی، فضائی، سمندری اور دفاعی فضائیہ پر مشتمل جی سی سی ممالک کی متحد فورس کی موجودگی کے ساتھ ان کے استحکام اور صلاحیتوں کو محفوظ رکھنا بھی ہوگا۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)