خادم حرمین شریفین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے

خادم حرمین شریفین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے
TT

خادم حرمین شریفین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے

خادم حرمین شریفین نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر زور دیا ہے
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے مضبوط اور تاریخی سعودی روس تعلقات کی اہمیت کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا ہے اور خادم حرمین شریفین کی یہ بات ان کی جانب سے مکہ المکرمہ ریجن کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل کی جانب سے اسٹریٹجک وژن گروپ (روس اور اسلامی دنیا) کے اجلاس سے قبل کی گئی تقریر میں سامنے آیا ہے جو جدہ میں مکالمہ اور تعاون کے امکانات کے نعرے کے تحت منعقد ہوا ہے۔

شاہ سلمان نے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کو بڑھانے، مذاہب اور تہذیبوں کے پیروکاروں کے درمیان بات چیت کے ذرائع کو تیز کرنے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون بڑھانے کے لیے جدہ اجلاس کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی ہے کہ سعودی عرب اور روس کے تعلقات مضبوط اور تاریخی ہیں اور پچانوے سال سے تجاوز کر چکے ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے، جس کا نتیجہ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے دوروں پر ہوا ہے اور اس کے نتیجے میں تمام اقتصادی، ثقافتی اور دفاعی شعبوں میں کئی مشترکہ معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔

جمعرات  -20   ربیع الثانی 1443 ہجری - 25 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15702]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]