امریکہ نے جوہری مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں فوجی آپشن کی دھمکی دی ہے

امریکی صدر جو بائیڈن کل واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کل واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

امریکہ نے جوہری مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں فوجی آپشن کی دھمکی دی ہے

امریکی صدر جو بائیڈن کل واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن کل واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس میں خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)
واشنگٹن نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر اگلے ہفتے ویانا میں دوبارہ شروع ہونے والی بات چیت ناکام ہو جاتی ہے تو ایران کے جوہری پروگرام کو جوہری بم کی تیاری کی سطح کی طرف پیش رفت کو روک دے گا۔

امریکی سنٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے کمانڈر جنرل کینتھ میکنزی نے اعلان کیا ہے کہ اگر مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو ان کی افواج ممکنہ فوجی آپشن کے لیے تیار ہیں اور میک کینزی نے ٹائم میگزین کو بتایا ہے کہ ہمارے صدر نے کہا ہے کہ ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہوں گے اور "سنٹرل کمانڈ کے پاس ہمیشہ مختلف قسم کے منصوبے ہوتے ہیں جن کو اگر ہدایت دی جائیں تو ان پر عمل درآمد کر سکتے ہیں۔

اسی سلسلہ میں ایران کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی رابرٹ میلے نے زور دے کر کہا ہے کہ اگر تہران جوہری بم حاصل کرنے کے بہت قریب پہنچ جاتا ہے تو ان کا ملک خاموش نہیں رہے گا۔(۔۔۔)

جمعرات  -20   ربیع الثانی 1443 ہجری - 25 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15702]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]