حمدوک نے زیادہ تشدد کے پس منظر کے خلاف پولیس قیادت کو معطل کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3333301/%D8%AD%D9%85%D8%AF%D9%88%DA%A9-%D9%86%DB%92-%D8%B2%DB%8C%D8%A7%D8%AF%DB%81-%D8%AA%D8%B4%D8%AF%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%D8%B3-%D9%85%D9%86%D8%B8%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%BE%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%B3-%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B9%D8%B7%D9%84-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
حمدوک نے زیادہ تشدد کے پس منظر کے خلاف پولیس قیادت کو معطل کر دیا ہے
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو سڑکوں پر اعتماد بحال کرنے کے لیے اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک نے 25 اکتوبر کو شروع کیے گئے فوج کے اقدامات کے خلاف مظاہروں کے جبر کے دوران 42 افراد کی ہلاکت کے بعد پولیس چیف اور ان کے معاون کو برطرف کر دیا ہے جبکہ جنرل انٹیلی جنس سروس کے لیے ایک نیا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا ہے۔
حمدوک نے میجر جنرل عدنان حامد محمد عمر محل کو ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، میجر جنرل خالد مہدی ابراہیم امام اور میجر جنرل عبد الرحمن ناصر الدین عبد اللہ کو اپنے اسسٹنٹ میجر جنرل علی ابراہیم کی جگہ تعینات کیا ہے اور وزیر اعظم نے پولیس چیف اور ان کے معاون کو برطرف کرنے کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی ہے لیکن یہ دونوں افراد سیکورٹی فورسز کی نگرانی کر رہے تھے جن پر فوج کے اقتدار پر قبضے کی مخالفت کرنے والے مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لیے زیادہ تشدد استعمال کرنے کا الزام ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)