کونسل نے اسکنڈرون بریگیڈ کے تخفیف اسلحہ کی بیاسیویں سالگرہ کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ بریگیڈ (یعنی ہتایا خطہ) کو غیر مسلح کرنے کے لیے 1939 میں فرانسیسی، برطانوی اور ترکی کے درمیان سہ فریقی معاہدہ ایک ریاست کے طور پر فرانس کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے جو اس معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے جس پر اس نے 1936 میں شامی حکومت کے ساتھ دستخط کیے تھے جس میں لکھا گیا تھا شام کے اوپر تمام ذمہ داری ہوگی جو انتداب کے زمانہ میں تھی۔
وہ سہ فریقی مفاہمت کے مبصرین اور مخالفین جن کی وجہ سے اسکنڈرون کو نقصان پہنچا ہے ترکی اور روس کے درمیان موجودہ معاہدوں کی طرج ہے جس کی وجہ سے شمالی اور شمال مغربی شام میں شام کے دس فیصد سے زیادہ علاقے پر انقرہ کے حامی دھڑوں اور ترک فوج کا کنٹرول ہے یعنی (تقریباً بیس ہزار مربع کلومیٹر ہے جو لبنان کے حجم سے دوگنا ہے)۔(۔۔۔)
منگل -25 ربیع الثانی 1443 ہجری - 30 نومبر 2021ء شمارہ نمبر [15707]