سعودی ولی عہد نے مسقط سے خلیجی دورے کا کیا آغاز

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے  (آرکائیو)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے (آرکائیو)
TT

سعودی ولی عہد نے مسقط سے خلیجی دورے کا کیا آغاز

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے  (آرکائیو)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، گزشتہ جولائی سلطان کے سعودی عرب کے دورے کے دوران "نیوم" میں سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ دورہ کرتے ہوئے (آرکائیو)

آج، سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، سلطنت عمان کا سرکاری دورہ شروع کر رہے ہیں، ان کا یہ دورہ اس ماہ کے وسط میں ریاض کی میزبانی میں ہونے والے خلیجی تعاون کونسل کے سربراہی اجلاس سے پہلے خلیجی دورے کے ایک حصے کے طور پر ہے۔
عمانی شاہی عدالت کے دیوان نے شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کا خیرمقدم کیا ہے اور خیال ظاہر کیا ہے کہ یہ دورہ "طویل تاریخی تعلقات کی بنیاد پر ہے جو سلطنت عمان اور برادر مملکت سعودی عرب کو جوڑتے ہیں، اور پیار ومحبت کے رشتوں اور دونوں ممالک کے لوگوں کو متحد کرنے والے رشتہ داری کے بندھنوں کو مضبوط کرتے ہیں۔(...)
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]