"بڑے سیاسی نکات" ویانا میں معاہدے کے لئے بنے رکاوٹ

یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
TT

"بڑے سیاسی نکات" ویانا میں معاہدے کے لئے بنے رکاوٹ

یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)
یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر اینریکی مورا (درمیان میں) اور ان کے بائیں جانب، ایران کے چیف مذاکرات کار علی باقری کنی، جمعرات کو ویانا اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے (ا۔ف۔ب)

سفارتی ذرائع نے "الشرق الاوسط" کو بتایا ہے کہ احتیاطی پہلوؤں کے درمیان، ایرانی جوہری معاہدے کے فریقین نے کل ایران کے چیف مذاکرات کار، علی باقری کنی کی طرف سے پیش کردہ تجاویز کے بارے میں "گہرائی اور سنجیدگی سے پر بات چیت" کی ہے، جبکہ یورپی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا ہے کہ "کئی بڑے مسائل اب بھی کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے تیار ہیں" اور یہ کہ یہ مسائل "بڑے سیاسی نکات" کی نمائندگی کرتے ہیں۔ (۔۔۔)



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]