شام کے "الہول" سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کے لیے سرنگیں اور فنڈز

مشرقی شام میں واقع حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کی کوشش کا منظر (الشرق الاوسط)
مشرقی شام میں واقع حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کی کوشش کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

شام کے "الہول" سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کے لیے سرنگیں اور فنڈز

مشرقی شام میں واقع حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کی کوشش کا منظر (الشرق الاوسط)
مشرقی شام میں واقع حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ سے "داعش" کی خواتین کو بھگانے کی کوشش کا منظر (الشرق الاوسط)

(مشرقی شام میں واقع) حسکہ گورنریٹ کے الہول کیمپ کی سیکیورٹی سروسز کا کہنا ہے کہ مارچ 2020 سے انہوں نے کیمپ سے داعش کے خاندانوں کی فرار کی تقریباً 700 کوششوں کو ناکام بنایا یا دستاویزی شکل دی ہے۔  آسٹریا، روس اور داغستان سے تعلق رکھنے والی تین "ISIS” خواتین نے بتایا ہے کہ کس طرح انہوں نے بڑی رقم کے ساتھ پھیلے ہوئے سرنگوں کے جال کے ذریعے الہول کیمپ سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔
آسٹریا کی "حفصہ" نے بتایا کہ اس کیمپ میں بار بار فرار اور قتل کے واقعات کے بعد اس نے بھی فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اس کی کوشش ناکام رہی۔ اس نے مزید کہا کہ اسے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے تین دیگر خواتین کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔  اور اس نے یہ بھی بتایا کہ، "وہ ہمیں پوچھ گچھ کے لیے لے گئے تھے، جہاں ہم گرفتار کر لیے گئے، لیکن بعد میں ہمیں چھوڑ دیا گیا۔"(...)
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]