خادم حرمین شریفین: ایران ہمسایہ ملک ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ اپنے منفی رویے میں تبدیلی لائے گا

خادم حرمین شریفین کل ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شوریٰ کونسل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (واس)
خادم حرمین شریفین کل ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شوریٰ کونسل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (واس)
TT

خادم حرمین شریفین: ایران ہمسایہ ملک ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ اپنے منفی رویے میں تبدیلی لائے گا

خادم حرمین شریفین کل ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شوریٰ کونسل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (واس)
خادم حرمین شریفین کل ویڈیو کانفرنس کے ذریعے شوریٰ کونسل کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے (واس)

گزشتہ روز خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے امید ظاہر کی ہے کہ ایران خطے کے سلسلے میں اپنے منفی رویے میں تبدیلی لائے گا، انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مملکت کا پڑوسی ملک ہے، اور اس سے بات چیت اور تعاون کی طرف بڑھنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
کل، خادم حرمین شریفین نے سعودی شوریٰ کونسل کے آٹھویں اجلاس سے دوسرے سال کے کاموں کا افتتاح کیا ہے، جہاں انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی میں اپنی سالانہ تقریر کی۔  شاہ سلمان نے کہا: "ایران مملکت کا ہمسایہ ملک ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ خطے کے تعلق سے اپنی منفی پالیسی اور رویے کو تبدیل کرے گا اور بات چیت اور تعاون کی طرف بڑھے گا۔  (...)
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]