بائیڈن انتظامیہ نے ایران کے ساتھ سفارت کاری کی ناکامی کا کیا اعتراف https://urdu.aawsat.com/home/article/3391781/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%B8%D8%A7%D9%85%DB%8C%DB%81-%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%B3%D9%81%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%A7%DA%A9%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%B1%D8%A7%D9%81
بائیڈن انتظامیہ نے ایران کے ساتھ سفارت کاری کی ناکامی کا کیا اعتراف
گزشتہ جمعرات کو ایرانی سیٹلائٹ کو لے جانے والے میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
واشنگٹن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
بائیڈن انتظامیہ نے ایران کے ساتھ سفارت کاری کی ناکامی کا کیا اعتراف
گزشتہ جمعرات کو ایرانی سیٹلائٹ کو لے جانے والے میزائل کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
امریکی "فارن پالیسی" میگزین نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس بات کو ماننے لگی ہے کہ تہران کے ساتھ مسلسل رابطے کے باوجود ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ نہیں ہو سکتا ہے اور اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ موجودہ انتظامیہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مورد الزام ٹھہرانا چاہتی ہے اور یہ دلیل دیے رہی ہے کہ اصل جوہری معاہدے سے ان کی دستبرداری نے ایران کو اپنے جوہری ہتھیاروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے کا بہانہ فراہم کیا ہے لیکن کچھ مبصرین بتاتے ہیں کہ ایران کی سب سے زیادہ جارحانہ حرکتیں بائیڈن کے انتخاب اور اس کے پیشرو ٹرمپ کی طرف سے عائد دباؤ کو کم کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آئیں ہیں۔
میگزین نے ایک سینئر امریکی اہلکار کی طرف سے ایک انتباہ کی طرف اشارہ کیا ہے کہ "2022 کی پہلی سہ ماہی میں تہران تیزی سے ایک بم حاصل کر سکتا ہے۔(۔۔۔)
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزاماتhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814881-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%DA%A9%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D9%88%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%8C-%D8%A8%D8%BA%D8%A7%D9%88%D8%AA-%D9%84%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA
اسرائیلی سکیورٹی اتھارٹی کا وزراء پر "تیسری بغاوت" لانے کے الزامات
مغربی کنارے کے شہر جنین کے قریب اسرائیلی حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات کے دوران مسلح فلسطینی افراد (ای پی اے)
اسرائیلی سیکورٹی ادارے کے ایک سینئر اہلکار نے انتہائی دائیں بازو کی اسرائیلی حکومت کے وزراء اور سیاسی عہدیداروں پر تیقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے کو دانستہ اور جان بوجھ کر مغربی کنارے کی تیسری فلسطینی بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ وہ سیاست دان جو وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو اکساتے اور دباؤ ڈالتے ہیں کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کو کمزور کرنے کے لیے کام کریں اور فلسطینی مزدورں کے اسرائیل میں داخلے کو روکنے پر اصرار کرتے ہیں، "وہ جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر ہمیں تیسری بغاوت کی طرف لے جا رہے ہیں۔" (...)