عراق میں جبلہ قتل عام کے معاملے میں ہوئیں گرفتاریاں

ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
TT

عراق میں جبلہ قتل عام کے معاملے میں ہوئیں گرفتاریاں

ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
عراقی قومی سلامتی کے آلات کے سربراہ حمید الشطری نے تصدیق کی ہے کہ بابل گورنریٹ کے قصبے جبلہ میں ہونے والے قتل عام کی تحقیقات کے نتائج سامنے آ گئے ہیں جس میں ایک خاندان کے 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

الشطری جنہوں نے اس گھر کا دورہ کیا جہاں کل قتل عام ہوا تھا انہوں نے کچھ ملزمان کی گرفتاری کا اعلان بھی کیا ہے۔

زیادہ تر معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت داخلہ کے افسران اس قتل عام میں ملوث تھے جن میں سر فہرست مفرور کیپٹن شہاب علیوی طالب تھے جو انسداد منشیات کے ڈائریکٹوریٹ میں کام کرتے ہیں اور متاثرہ کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور اس گھر کے سربراہ رحیم کاظم الغریری کے ساتھ ان کے پرانے تنازعات تھے۔(۔۔۔)

پیر  30 جمادی الاول 1443 ہجری  - 03  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15742]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]