عراق میں جبلہ قتل عام کے معاملے میں ہوئیں گرفتاریاں

ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
TT

عراق میں جبلہ قتل عام کے معاملے میں ہوئیں گرفتاریاں

ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
ویب سائٹس کے ذریعے گردش کرنے والی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں اس گھر کی تباہی کے اثرات دکھائے گئے ہیں جہاں قتل عام ہوا تھا
عراقی قومی سلامتی کے آلات کے سربراہ حمید الشطری نے تصدیق کی ہے کہ بابل گورنریٹ کے قصبے جبلہ میں ہونے والے قتل عام کی تحقیقات کے نتائج سامنے آ گئے ہیں جس میں ایک خاندان کے 20 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

الشطری جنہوں نے اس گھر کا دورہ کیا جہاں کل قتل عام ہوا تھا انہوں نے کچھ ملزمان کی گرفتاری کا اعلان بھی کیا ہے۔

زیادہ تر معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ وزارت داخلہ کے افسران اس قتل عام میں ملوث تھے جن میں سر فہرست مفرور کیپٹن شہاب علیوی طالب تھے جو انسداد منشیات کے ڈائریکٹوریٹ میں کام کرتے ہیں اور متاثرہ کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور اس گھر کے سربراہ رحیم کاظم الغریری کے ساتھ ان کے پرانے تنازعات تھے۔(۔۔۔)

پیر  30 جمادی الاول 1443 ہجری  - 03  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15742]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]