سوڈان کے شہروں میں بڑے پیمانے پر ہو رہے ہیں مظاہرے

مظاہرین کو کل ام درمان میں الاربین اسٹریٹ پر ٹائروں کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مظاہرین کو کل ام درمان میں الاربین اسٹریٹ پر ٹائروں کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان کے شہروں میں بڑے پیمانے پر ہو رہے ہیں مظاہرے

مظاہرین کو کل ام درمان میں الاربین اسٹریٹ پر ٹائروں کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مظاہرین کو کل ام درمان میں الاربین اسٹریٹ پر ٹائروں کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈان میں مسلسل عوامی تحریک کے تسلسل میں گزشتہ روز دارالحکومت اور دیگر شہروں میں ہزاروں افراد فوج کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں جب کہ سیکورٹی فورسز نے اہم علاقوں کے ارد گرد بھاری نفری تعینات کر دی ہے اور مظاہرین پر آنسو گیس اور صوتی بم اس وقت پھینکے گئے جب وہ وسطی خرطوم میں صدارتی محل کے قریب جمع ہوئے یہاں تک کہ انہیں وہاں سے نکال دیا گیا۔

وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے استعفیٰ کے دو دن بعد خرطوم اور دیگر شہروں میں زبردست مظاہرے ہوئے جن میں سویلین حکومت کی بحالی اور فوجیوں کی بیرکوں میں واپسی" کا مطالبہ کیا گیا اور مظاہرین نے لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح البرہان کی سربراہی میں خودمختار کونسل کے خاتمے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  02 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 05  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15744]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]