مشرقی شام میں ایرانی اور امریکہ کی طرف سے ہوئی باہمی بمباریhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3398976/%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%D8%A7%DB%81%D9%85%DB%8C-%D8%A8%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%8C
مشرقی شام میں ایرانی اور امریکہ کی طرف سے ہوئی باہمی بمباری
عراقی سیکورٹی سروسز کی طرف سے کل بغداد ہوائی اڈے کے قریب "کاتیوشا" میزائل کے لانچ بیس کے ساتھ تقسیم کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد نے شمال مشرقی شام میں ایک فوجی اڈے کو 8 راکٹوں سے نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے جہاں اس کی افواج موجود ہیں اور اس سلسلہ میں اس نے ایران نواز دھڑوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور یہ اقدام ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب یہ اطلاع دی گئی کہ امریکی حمایت یافتہ فورسز نے عراق کی سرحدوں کے قریب دیر الزور کے دیہی علاقوں میں تہران ملیشیاؤں کو نشانہ بنایا ہے۔
ایک دوسرے کی طرف سے یہ بمباری اس دن ہوا جس دن اتحاد نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے اسی اڈے پر حملے کو ناکام بنا دیا ہے اور اسی کے ساتھ عراق میں قدس فورس کے کمانڈر ایرانی "گارڈ" جنرل قاسم سلیمانی اور بغداد ایئرپورٹ کے قریب امریکی حملے میں عراقی "پاپولر موبلائزیشن" کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے قتل کی دوسری برسی کے موقع پر عراق میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔