مشرقی شام میں ایرانی اور امریکہ کی طرف سے ہوئی باہمی بمباریhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3398976/%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A8%D8%A7%DB%81%D9%85%DB%8C-%D8%A8%D9%85%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%8C
مشرقی شام میں ایرانی اور امریکہ کی طرف سے ہوئی باہمی بمباری
عراقی سیکورٹی سروسز کی طرف سے کل بغداد ہوائی اڈے کے قریب "کاتیوشا" میزائل کے لانچ بیس کے ساتھ تقسیم کی گئی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز امریکہ کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد نے شمال مشرقی شام میں ایک فوجی اڈے کو 8 راکٹوں سے نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے جہاں اس کی افواج موجود ہیں اور اس سلسلہ میں اس نے ایران نواز دھڑوں کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور یہ اقدام ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب یہ اطلاع دی گئی کہ امریکی حمایت یافتہ فورسز نے عراق کی سرحدوں کے قریب دیر الزور کے دیہی علاقوں میں تہران ملیشیاؤں کو نشانہ بنایا ہے۔
ایک دوسرے کی طرف سے یہ بمباری اس دن ہوا جس دن اتحاد نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس نے اسی اڈے پر حملے کو ناکام بنا دیا ہے اور اسی کے ساتھ عراق میں قدس فورس کے کمانڈر ایرانی "گارڈ" جنرل قاسم سلیمانی اور بغداد ایئرپورٹ کے قریب امریکی حملے میں عراقی "پاپولر موبلائزیشن" کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے قتل کی دوسری برسی کے موقع پر عراق میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)