سعید نے تیونس کی صدارت کے لیے اپنی مہم پر 18 ڈالر خرچ کیا ہے

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعید نے تیونس کی صدارت کے لیے اپنی مہم پر 18 ڈالر خرچ کیا ہے

تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے صدر قیس سعید نے اپنی صدارتی مہم کے دوران غیر ملکی فنڈز حاصل کرنے اور انصاف کی انتظامیہ سے استثنیٰ حاصل کرنے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے 2019 کی انتخابی مہم کے دوران صرف 50 تیونسی دینار (تقریباً 18 امریکی ڈالر) ادا کیا تھا۔

سعید نے کہا کہ انہوں نے عوامی فنڈنگ ​​(جو ریاست صدارتی امیدواروں کو فراہم کرتی ہے) حاصل کرنے سے انکار کر دیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ میں نے سپریم الیکشنز اتھارٹی کو بتایا - جسے خود مختار سمجھا جاتا ہے - کہ میں (فیس بک) صفحات بالکل استعمال نہیں کرتا اور میں نہیں جانتا کہ ان کے پیچھے کون ہے اور وہ مجھے پابند نہیں کر سکے گی۔(۔۔۔)

ہفتہ  05 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 08  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15747]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]