سعید نے تیونس کی صدارت کے لیے اپنی مہم پر 18 ڈالر خرچ کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3402841/%D8%B3%D8%B9%DB%8C%D8%AF-%D9%86%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%81%D9%85-%D9%BE%D8%B1-18-%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%D8%AE%D8%B1%DA%86-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
سعید نے تیونس کی صدارت کے لیے اپنی مہم پر 18 ڈالر خرچ کیا ہے
تیونس کے صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے
تیونس کے صدر قیس سعید نے اپنی صدارتی مہم کے دوران غیر ملکی فنڈز حاصل کرنے اور انصاف کی انتظامیہ سے استثنیٰ حاصل کرنے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے 2019 کی انتخابی مہم کے دوران صرف 50 تیونسی دینار (تقریباً 18 امریکی ڈالر) ادا کیا تھا۔
سعید نے کہا کہ انہوں نے عوامی فنڈنگ (جو ریاست صدارتی امیدواروں کو فراہم کرتی ہے) حاصل کرنے سے انکار کر دیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ میں نے سپریم الیکشنز اتھارٹی کو بتایا - جسے خود مختار سمجھا جاتا ہے - کہ میں (فیس بک) صفحات بالکل استعمال نہیں کرتا اور میں نہیں جانتا کہ ان کے پیچھے کون ہے اور وہ مجھے پابند نہیں کر سکے گی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]