اقوام متحدہ کی طرف سے لیبیا کی فوج کے اتحاد کی حمایت کا عہد وپیمانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3406316/%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%DB%81%D8%AF-%D9%88%D9%BE%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86
اقوام متحدہ کی طرف سے لیبیا کی فوج کے اتحاد کی حمایت کا عہد وپیمان
گزشتہ ماہ کے آخر میں طرابلس میں لیبیان نیول اسٹڈیز اکیڈمی کے دوبارہ کھلنے کے موقع پر ایک فوجی پریڈ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف لیبیا میں سپریم کونسل آف اسٹیٹ کے سربراہ خالد المشری اور ایوان نمائندگان کے نامزد اسپیکر فوزی النویری نے ملک میں انتخابی عمل کو تیز کرنے کے آئینی راستے اور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے تو دوسری طرف لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے مشیر اسٹیفنی ولیمز نے لیبیا کی فوج کو متحد کرنے کی کوششوں کے لیے اپنی حمایت کا اعلان دوبارہ کیا ہے۔
کل ایوان نمائندگان کی تشکیل کردہ روڈ میپ کمیٹی نے آئین کے مسودے کی تیاری کے لیے دستور ساز اسمبلی کی کمیونیکیشن کمیٹی کے ساتھ ایک مناسب فارمولے تک پہنچنے کے ایک ایسے طریقہ کار پر بات چیت کی ہے جس سے انتخابی استحقاق کے نفاذ میں تعاون مل سکے اور یہ بات طے تھی کہ کمیٹی اقوام متحدہ کے مشیر ولیمز سے ملاقات کرے جنہوں نے اتوار کو سرت شہر میں نیشنل آرمی کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل عبد الرزاق الناظوری اور اتحاد حکومت کی وفادار افواج کے عملے کے چیف آف میجر جنرل محمد الحداد کے درمیان دوسری ملاقات کا خیرمقدم کیا ہے اور فوجی ادارے کو متحد کرنے کے لیے مختلف سطحوں پر کی جانے والی تمام کوششوں کے لیے اقوام متحدہ کی حمایت کا دوبارہ اعلان کیا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)