کردی طور پر عراق کی صدارت کی دوڑ کا ہوا آغازhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3408251/%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D9%88%DA%91-%DA%A9%D8%A7-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو کل پارلیمنٹ کے نو منتخب سپیکر محمد الحلبوسی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
کردی طور پر عراق کی صدارت کی دوڑ کا ہوا آغاز
عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کو کل پارلیمنٹ کے نو منتخب سپیکر محمد الحلبوسی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک ایسے وقت میں جب محمد الحلبوسی کو دوسری مدت کے لیے عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے طور پر دوبارہ منتخب کرنے کے عمل کی وجہ سے تین صدارتوں کی تجدید نہ کرنے کے معاملے میں تیز سیاسی پولرائزیشن ٹوٹ گئی ہے اور مبصرین کی توقعات کے مطابق دو لڑائیوں کا دروازہ کھل گيا ہے اور ہڈی توٹنے کے مرحلہ تک پہنچ چکا ہے اور پہلی لڑائی کرد صدارت کی لڑائی ہے جو دراصل نامزدگی کے دروازہ کے کھلنے سے شروع ہوئی اور دوسری سب سے بڑے بلاک شیعوں کی لڑائی ہے۔
اگر ایک طرف صدر تحریک کے رہنما مقتدا الصدر کی طرف سے طلب کردہ قومی اکثریت کے اتحاد نے تقریباً مکمل سنی اتفاق رائے اور نصف کرد اتفاق رائے کے ساتھ پارلیمنٹ کی صدارت کے لیے جنگ کا فیصلہ کیا ہے جو کم سے کم پولرائزڈ ہونے کے باوجود صدارتی لڑائیوں کے لحاظ سے یہ پہلا واقعہ ہے اور دوسری طرف اس اتحاد کے ممکنہ اثر ورسوخ کو کم کرنے کے لیے کام کرنے کے امکانات کا دروازہ بھی کھل گیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔