جنیوا ڈائیلاگ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کی کشیدگی کو نہیں پگھلا سکاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3408381/%D8%AC%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%A7-%DA%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%D8%A7%DA%AF-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DA%AF%DA%BE%D9%84%D8%A7-%D8%B3%DA%A9%D8%A7
جنیوا ڈائیلاگ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کی کشیدگی کو نہیں پگھلا سکا
امریکی اور روسی فریقین کو کل جنیوا میں اپنے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
امریکہ اور روس کل جنیوا میں آٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والی سخت بات چیت میں ناکام رہے اور یہ بات چیت سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے یورپ کو درپیش سب سے سنگین بحران کے سلسلہ میں اپنے خیالات کو قریب کرنے کے لئے ہوئی ہے جبکہ ماسکو نے ان مغربی اندیشوں کو کم کیا ہے جس میں اس کی أفواج کی طرف سے یوکرین پر حملہ کرنے کی بات کی گئی ہے۔
ایک ایسے تناظر میں جس سے سرد جنگ کے دور میں امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان ہونے والی بات چیت کی یاد تازہ ہو جتی ہے امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی ریابکوف کی سربراہی میں روسی وفد کے ساتھ مذاکرات میں اپنے ملک کے وفد کی سربراہی کی ہے جس کا انعقاد جنیوا جھیل کے کنارہ واقع امریکی مشن کے ہیڈ کوارٹر میں کیا گیا ہے۔ (۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔