جنیوا ڈائیلاگ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کی کشیدگی کو نہیں پگھلا سکاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3408381/%D8%AC%D9%86%DB%8C%D9%88%D8%A7-%DA%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%D8%A7%DA%AF-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D9%BE%DA%AF%DA%BE%D9%84%D8%A7-%D8%B3%DA%A9%D8%A7
جنیوا ڈائیلاگ واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان کی کشیدگی کو نہیں پگھلا سکا
امریکی اور روسی فریقین کو کل جنیوا میں اپنے اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے آغاز کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
امریکہ اور روس کل جنیوا میں آٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والی سخت بات چیت میں ناکام رہے اور یہ بات چیت سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سے یورپ کو درپیش سب سے سنگین بحران کے سلسلہ میں اپنے خیالات کو قریب کرنے کے لئے ہوئی ہے جبکہ ماسکو نے ان مغربی اندیشوں کو کم کیا ہے جس میں اس کی أفواج کی طرف سے یوکرین پر حملہ کرنے کی بات کی گئی ہے۔
ایک ایسے تناظر میں جس سے سرد جنگ کے دور میں امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان ہونے والی بات چیت کی یاد تازہ ہو جتی ہے امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی ریابکوف کی سربراہی میں روسی وفد کے ساتھ مذاکرات میں اپنے ملک کے وفد کی سربراہی کی ہے جس کا انعقاد جنیوا جھیل کے کنارہ واقع امریکی مشن کے ہیڈ کوارٹر میں کیا گیا ہے۔ (۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)