لیبیا: اقوام متحدہ نے قانونی بحران کے بارے میں کی بات چیت

سٹیفنی ولیمز کو "لیبین پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم" میں خواتین کے بلاک کے ساتھ اپنی میٹنگ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر پر اقوام متحدہ کے اہلکار کا اکاؤنٹ)
سٹیفنی ولیمز کو "لیبین پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم" میں خواتین کے بلاک کے ساتھ اپنی میٹنگ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر پر اقوام متحدہ کے اہلکار کا اکاؤنٹ)
TT

لیبیا: اقوام متحدہ نے قانونی بحران کے بارے میں کی بات چیت

سٹیفنی ولیمز کو "لیبین پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم" میں خواتین کے بلاک کے ساتھ اپنی میٹنگ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر پر اقوام متحدہ کے اہلکار کا اکاؤنٹ)
سٹیفنی ولیمز کو "لیبین پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم" میں خواتین کے بلاک کے ساتھ اپنی میٹنگ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر پر اقوام متحدہ کے اہلکار کا اکاؤنٹ)
لیبیا امور کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی مشیر سٹیفنی ولیمز نے ووٹرز کی مرضی کا احترام کرنے کی ضرورت پر دوبارہ زور دیا ہے اور ملک کے سرکاری اداروں کو درپیش قانونی بحران کے طور پر بیان کیے جانے والے مسئلے کو حل کرنے کے بارے میں بھی دوبارہ بات چیت کی ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے مشن کے زیر اہتمام "لیبین پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم" میں خواتین کے بلاک کے ساتھ کل شام ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایک مشاورتی سیشن کے دوران ولیمز نے ان 25 لاکھ لیبیائی باشندوں کی مرضی کا احترام کرنے پر زور دیا ہے جنہوں نے اپنا انتخابی کارڈ حاصل کیا ہے اور لیبیا کے قومی اداروں کو درپیش قانونی بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اور سنجیدہ کوششیں کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل  08 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 11  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15750]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]