لیبیا کے اراکین پارلیمنٹ دبیبہ حکومت کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3415471/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%A7%DA%A9%DB%8C%D9%86-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D9%86%D9%B9-%D8%AF%D8%A8%DB%8C%D8%A8%DB%81-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%DB%81%D9%B9%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
لیبیا کے اراکین پارلیمنٹ دبیبہ حکومت کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں
وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
قاہرہ: جمال جوہر
TT
TT
لیبیا کے اراکین پارلیمنٹ دبیبہ حکومت کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں
وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
لیبیا کے ایوان نمائندگان کے پندرہ اراکین نے عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں قائم قومی اتحاد کی حکومت سے اپنی ناراضگی کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی ان کی برطرفی اور محدود کاموں کے ساتھ ٹیکنو کریٹک حکومت بنانے کے لیے ایک نئی شخصیت کے انتخاب کا مطالبہ کیا ہے اور ہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ان کے صدر کونسلر عقیلہ صالح نے مشرقی شہر طبرق میں نمائندوں کو پرسوں ایک سرکاری اجلاس میں بلایا ہے۔
بیان پر دستخط کرنے والے نائبین نے ایوان کے اسپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آنے والے اجلاسوں کے ایجنڈے میں ایک نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرنے کے لیے ایک آئٹم کو شامل کریں تاکہ مخصوص کاموں کے ساتھ ایک مختصر ٹیکنو کریٹک حکومت تشکیل دی جائے اور دبیبہ حکومت سے اپنی براءت کا اعلان کیا جائے ور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم حکومت کی چھیڑ چھاڑ اور (بدعنوانی) کے ذمہ دار نہیں ہیں، خاص طور پر اس سے اعتماد واپس لینے کی تاریخ کے بعد سے ہم اس کے ذرا بھی ذمہ دار نہیں ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔