لیبیا کے اراکین پارلیمنٹ دبیبہ حکومت کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں

وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
TT

لیبیا کے اراکین پارلیمنٹ دبیبہ حکومت کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے ہیں

وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
وزیر اعظم عبد الحمید الدبیبہ کو محتاج لوگون کی دیکھ بھال کے لیے ایک گھر کا معائنہ کرنے کے دوران انوینٹری پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (سرکاری میڈیا آفس)
لیبیا کے ایوان نمائندگان کے پندرہ اراکین نے عبد الحمید الدبیبہ کی سربراہی میں قائم قومی اتحاد کی حکومت سے اپنی ناراضگی کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی ان کی برطرفی اور محدود کاموں کے ساتھ ٹیکنو کریٹک حکومت بنانے کے لیے ایک نئی شخصیت کے انتخاب کا مطالبہ کیا ہے اور ہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ان کے صدر کونسلر عقیلہ صالح نے مشرقی شہر طبرق میں نمائندوں کو پرسوں ایک سرکاری اجلاس میں بلایا ہے۔

بیان پر دستخط کرنے والے نائبین نے ایوان کے اسپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آنے والے اجلاسوں کے ایجنڈے میں ایک نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرنے کے لیے ایک آئٹم کو شامل کریں تاکہ مخصوص کاموں کے ساتھ ایک مختصر ٹیکنو کریٹک حکومت تشکیل دی جائے اور دبیبہ حکومت سے اپنی براءت کا اعلان کیا جائے ور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم حکومت کی چھیڑ چھاڑ اور (بدعنوانی) کے ذمہ دار نہیں ہیں، خاص طور پر اس سے اعتماد واپس لینے کی تاریخ کے بعد سے ہم اس کے ذرا بھی ذمہ دار نہیں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  12 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 15  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15754] 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]