اقوام متحدہ کے اقدام کو وسعت دینے کے سوڈانی مطالبات ہو رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3420056/%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D9%88%D8%B3%D8%B9%D8%AA-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DB%81%D9%88-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
اقوام متحدہ کے اقدام کو وسعت دینے کے سوڈانی مطالبات ہو رہے ہیں
13 جنوری کو خرطوم میں شہری حکمرانی کی واپسی کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل سوڈان میں آزادی اور تبدیلی کے اتحاد کی مرکزی کونسل نے ملک میں سیاسی بحران کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے اقدام کو توسیع دینے پر زور دیا ہے اور اس کے علاوہ ٹرائیکا ممالک (امریکہ، برطانیہ اور ناروے) کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ساتھ ہی یورپی یونین اور عرب اور افریقی ہمسایہ ممالک کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ ہوا ہے۔
اتحادی وفد نے سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن (UNITAMS) کے سربراہ وولکر پیریٹز کو عبوری دور کے دوران درکار حکومت کی شکل کا اپنا مکمل وژن سونپ دیا ہے جس کا مقصد بنیادی طور پر ایک ایسی پیش رفت کرنا ہے جس سے اقتدار پر فوج کا کنٹرول ختم ہو جائے اور اس کے علاوہ ایک نیا آئین نافذ کیا جا سکے جس سے جمہوری تبدیلی کے راستے کو بحال کیا جا سکے اور فوج کو سیاست سے دور رکھا جا سکے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)