اقوام متحدہ کے اقدام کو وسعت دینے کے سوڈانی مطالبات ہو رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3420056/%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%D9%88%D8%B3%D8%B9%D8%AA-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DB%81%D9%88-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
اقوام متحدہ کے اقدام کو وسعت دینے کے سوڈانی مطالبات ہو رہے ہیں
13 جنوری کو خرطوم میں شہری حکمرانی کی واپسی کا مطالبہ کرنے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل سوڈان میں آزادی اور تبدیلی کے اتحاد کی مرکزی کونسل نے ملک میں سیاسی بحران کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے اقدام کو توسیع دینے پر زور دیا ہے اور اس کے علاوہ ٹرائیکا ممالک (امریکہ، برطانیہ اور ناروے) کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ساتھ ہی یورپی یونین اور عرب اور افریقی ہمسایہ ممالک کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ ہوا ہے۔
اتحادی وفد نے سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن (UNITAMS) کے سربراہ وولکر پیریٹز کو عبوری دور کے دوران درکار حکومت کی شکل کا اپنا مکمل وژن سونپ دیا ہے جس کا مقصد بنیادی طور پر ایک ایسی پیش رفت کرنا ہے جس سے اقتدار پر فوج کا کنٹرول ختم ہو جائے اور اس کے علاوہ ایک نیا آئین نافذ کیا جا سکے جس سے جمہوری تبدیلی کے راستے کو بحال کیا جا سکے اور فوج کو سیاست سے دور رکھا جا سکے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)