مصر اور اردن نے دو ریاستی حل کے لیے واشنگٹن پر دوبارہ دباؤ شروع کر دیا ہے

شمالی غزہ پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں شدید بارش کے بعد نوجوانوں کو سیلاب زدہ گلی میں سیوریج سسٹم کو کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی غزہ پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں شدید بارش کے بعد نوجوانوں کو سیلاب زدہ گلی میں سیوریج سسٹم کو کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مصر اور اردن نے دو ریاستی حل کے لیے واشنگٹن پر دوبارہ دباؤ شروع کر دیا ہے

شمالی غزہ پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں شدید بارش کے بعد نوجوانوں کو سیلاب زدہ گلی میں سیوریج سسٹم کو کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمالی غزہ پٹی میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں شدید بارش کے بعد نوجوانوں کو سیلاب زدہ گلی میں سیوریج سسٹم کو کھولنے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مصر اور اردن نے فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ہم آہنگی کے بعد خطے میں امن کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے دوبارہ اقدامات اور دباؤ کا آغاز کر دیا ہے جنہوں نے قاہرہ اور عمان کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ دو ریاستی حل کو بچانے کے لیے تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ ایک ریاستی حل کا آپشن ہی باقی رہ جائے۔

ایک سیاسی ذریعہ نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ تینوں ممالک، فلسطین، مصر اور اردن اس بات پر متفق ہیں کہ دو ریاستی حل ہی واحد عملی حل ہے لیکن اسے بچانے کے لیے سنجیدہ امریکی اقدام کے بغیر ایک ریاستی حل ہی ممکن ہو سکے گا اور ذرائع کے مطابق اس اصول کے تحت امریکی انتظامیہ پر دباؤ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر  14 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 17  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15756] 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]