لبنانی حزب اللہ کے مالی معاونین کے خلاف نئی امریکی پابندیاں

امریکی وزارت خارجہ (رائٹرز)
امریکی وزارت خارجہ (رائٹرز)
TT

لبنانی حزب اللہ کے مالی معاونین کے خلاف نئی امریکی پابندیاں

امریکی وزارت خارجہ (رائٹرز)
امریکی وزارت خارجہ (رائٹرز)
کل امریکہ نے حزب اللہ کے مالی بازو کو ایک نیا دھچکا اس فیصلے کے ذریعے دیا ہے جس میں اس نے پارٹی کے تین ارکان اور اس کے ما تحت چلنے والے ایک ٹریول کمپنی پر نئی پابندیاں عائد کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ وہ ریاستہائے متحدہ میں دہشت گرد قرار دی گئی تنظیم کے لیے بیک چینل فراہم کرتے ہیں اور وہ دولت مہیا کرتے ہیں جو لبنانی عوام کو نظر نہیں آتی ہے۔

اوفاس سے جانے والے یو ایس ٹریژری کے فارن اثاثہ جات کے کنٹرول کے دفتر نے کہا ہے کہ اس نے (حزب اللہ) سے منسلک تین مالی سہولت کاروں پر پابندیاں عائد کی ہیں جن میں عادل علی دیاب، علی محمد ضعون اور جہاد سالم علامہ شامل ہیں اور ان کی کمپنی "دارالسلام ٹور اینڈ ٹریول" جس کا ہید کواٹر لبنان میں ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب لبنان کی معیشت ایک غیر معمولی بحران کا سامنا کر رہی ہے اور یہ بھی جان لینا چاہئے کہ (حزب اللہ) لبنانی حکومت کے ایک جزء کے طور پر اقتصادی اصلاحات کو روک رہا ہے اور لبنانی عوام کو جس تبدیلی کی سخت ضرورت ہے اسے بھی روک رہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]