متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب
TT

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب

متحدہ عرب امارات نے سلامتی کونسل کا اجلاس کیا طلب
کل متحدہ عرب امارات نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ وہ حوثیوں کی جانب سے ابوظہبی پر شروع کیے گئے حالیہ حملوں کے بارے میں کونسل کا اجلاس منعقد کرے جس میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان حملوں کی مذمت کی جائے جن میں شہریوں اور شہری اشیاء کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اسی سلسلہ میں سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے کل تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب، اس کے ساتھ عرب خلیجی ممالک یمن کو خلیجی نظام کے اندر رکھنا چاہتے ہیں تاکہ وہاں کے لوگ سلامتی، استحکام اور ترقی سے لطف اندوز ہو سکیں جیسے خلیج کے دیگر تمام لوگ لطف اندوز ہو رہے ہیں اور انہوں نے اس بات پر زور دے کر کہا ہے کہ حوثی ملیشیا نے دہشت گردی اور تباہی کا انتخاب کیا ہے اور یمن کے لوگوں کو لکڑی کے طور پر استعمال کیا جو ایرانی حکومت کے ایجنڈے کو پورا کر رہا ہے اور ہم یمن کے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ ہم میں سے ہیں اور ہم ان میں سے ہیں اور ہم ہمیشہ ان کے ساتھ رہیں گے۔(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]