عبدالملک: آزادی کی جنگ نہیں رکے گی

یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عبدالملک: آزادی کی جنگ نہیں رکے گی

یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک نے صنعا کو حوثی ملیشیاؤں کے کنٹرول میں رہنے کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسے دہشت گردی کے خطرات کے لیے ایک مستقل پلیٹ فارم بنا دے گا اور ایرانی منصوبے کو شکست دینے کے لیے یمنی اجزاء کے درمیان اتفاق رائے اور ہم آہنگی کے نئے مرحلے پر زور دیا ہے۔

یمنی وزیر اعظم نے اسٹاک ہولوم معاہدے کے بارے میں ہے کہ وہ قریب قریب طبی موت کی حالت میں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ فوجی کارروائیاں بند نہیں ہوں گی اور اس میں صنعا کی آزادی کی طرف لے جانے والے تمام محوروں کو شامل کیا جائے گا لیکن امن کی میز پر بیٹھنے کو مسترد نہیں کیا جائے گا کیونکہ اگر حوثی اپنے ہوش وحواس میں لوٹ آئے اور ایرانی پاسداران انقلاب کے منصوبے کو ترک کر دیا تو سارا معاملہ حل ہو جائے گا(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]