عبدالملک: آزادی کی جنگ نہیں رکے گی

یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عبدالملک: آزادی کی جنگ نہیں رکے گی

یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک کو دیکھا جا سکتا ہے
یمنی وزیر اعظم معین عبد الملک نے صنعا کو حوثی ملیشیاؤں کے کنٹرول میں رہنے کے بارے میں آگاہ کیا ہے اور الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسے دہشت گردی کے خطرات کے لیے ایک مستقل پلیٹ فارم بنا دے گا اور ایرانی منصوبے کو شکست دینے کے لیے یمنی اجزاء کے درمیان اتفاق رائے اور ہم آہنگی کے نئے مرحلے پر زور دیا ہے۔

یمنی وزیر اعظم نے اسٹاک ہولوم معاہدے کے بارے میں ہے کہ وہ قریب قریب طبی موت کی حالت میں ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ فوجی کارروائیاں بند نہیں ہوں گی اور اس میں صنعا کی آزادی کی طرف لے جانے والے تمام محوروں کو شامل کیا جائے گا لیکن امن کی میز پر بیٹھنے کو مسترد نہیں کیا جائے گا کیونکہ اگر حوثی اپنے ہوش وحواس میں لوٹ آئے اور ایرانی پاسداران انقلاب کے منصوبے کو ترک کر دیا تو سارا معاملہ حل ہو جائے گا(...)

بدھ  16 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 19  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15758] 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]