انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات میں ایک پیش رفت ہوئی ہے

اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات میں ایک پیش رفت ہوئی ہے

اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
سیاسی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ترکی اور اسرائیل محتاط انداز میں تعلقات کو استوار کرنے میں آگے بڑھ رہے ہیں لیکن یہ پیش رفت بہت دھیرے اور مستحکم ہے اور اس کی ایک علامت یہ ہے کہ صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے لئے ایک اسرائیلی طبی مشیر کا انتخاب کیا ہے اور وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یائر لپیڈ کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے جس میں انہوں نے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ان کی صحت کے سلسلہ میں اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

لپیڈ کے دفتر نے کہا ہے کہ جاویش اوغلو نے انہیں فون کیا اور ان کی صحت کے بارے میں پوچھا اور ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے اور ایک اعلیٰ سطحی سفارتی ذریعے نے اس قدم کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک پیش رفت سمجھا ہے خاص طور پر یہ فون کال 13 سالوں میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلا فون کال ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 22  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15761] 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]