حسکہ میں داعش کی شورش کے تیسرے دن درجنوں افراد ہوئے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3431486/%D8%AD%D8%B3%DA%A9%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D9%88%D8%B1%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D8%AF%D9%86-%D8%AF%D8%B1%D8%AC%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
حسکہ میں داعش کی شورش کے تیسرے دن درجنوں افراد ہوئے ہلاک
"قسد" اور "داعش" کے درمیان جاری جھڑپوں کے ساتھ ہی گزشتہ روز شہریوں کو حسکہ سے فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام کے شہر حسکہ میں کل تیسرے دن بھی داعش کے ان عناصر جنہوں نے شہر کے جنوب میں داعش کے سیکڑوں قیدیوں کو آزاد کرانے کے لئے ایک جیل پر حملہ کیا ہے ان کے اور سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (فسد) کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور رپورٹ میں درجنوں افراد کی موت کی بھی خبر ہے۔
کل الشرق الاوسط نے زمینی طور پر غویران علاقہ کے جیل کے ارد گرد ہونے والی لڑائیوں کی نگرانی کیا ہے اور کردوں کے زیر تسلط "سیرین ڈیموکریٹک ریپبلک" کے جنگجو داعش کے قیدیوں اور باغیوں کے سیلوں کے خلاف خونریز لڑائیوں کے بعد جیل سے ملحقہ علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اشارہ کیا ہے کہ 28 کرد فورسز، 56 داعش جنگجو اور پانچ عام شہری مارے گئے ہیں۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)