سعودی عرب اور عراق جامع تعاون کے لیے ہوئے تیار

کل ریاض میں سعودی عراقی بزنس فورم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کل ریاض میں سعودی عراقی بزنس فورم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب اور عراق جامع تعاون کے لیے ہوئے تیار

کل ریاض میں سعودی عراقی بزنس فورم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کل ریاض میں سعودی عراقی بزنس فورم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عراقی بزنس فورم کی سرگرمیوں کا آغاز گزشتہ روز ریاض میں ہوا ہے جس میں دونوں ممالک کے وزراء، حکام اور کاروباری مالکان کی وسیع شرکت ہوئے ہے جبکہ سعودی اور عراقی وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان تمام سطحوں پر جامع تعاون کی تاریخ میں ایک نیا صفحہ کھولنے پر زور دیا ہے۔

وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان برقی باہمی ربط کی ایک دستاویز پر دستخط کرنے کا انکشاف کیا ہے جو کہ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے علاوہ بجلی کی تجارت کے لیے علاقائی منڈی میں اضافہ کرے گا اور تیل، گیس، زراعت، پیٹرو کیمیکل اور سمارٹ شہروں کے شعبے میں مشترکہ سرمایہ کاری کے لیے ایک بہتر موقع فراہم کرے گا۔(۔۔۔)

منگل  22 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 25  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15764] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]