پیڈرسن: شام میں فوجی کارروائیوں کا مرحلہ ختم ہو گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3444671/%D9%BE%DB%8C%DA%88%D8%B1%D8%B3%D9%86-%D8%B4%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B1%D8%AD%D9%84%DB%81-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DB%81%D9%88-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
پیڈرسن: شام میں فوجی کارروائیوں کا مرحلہ ختم ہو گیا ہے
شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی گیئر پیڈرسن کو گزشتہ ماہ کی 13 تاریخ کو بیروت میں لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای اے)
پیڈرسن: شام میں فوجی کارروائیوں کا مرحلہ ختم ہو گیا ہے
شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی گیئر پیڈرسن کو گزشتہ ماہ کی 13 تاریخ کو بیروت میں لبنانی وزیر اعظم نجیب میقاتی سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ای اے)
شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی گیئر پیڈرسن نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے بحران میں شامل اہم فریقوں نے انھیں بتایا ہے کہ فوجی کارروائیوں کا مرحلہ ختم ہو گیا ہے اور کوئی بھی فریق تقریباً 11 سال تک جاری تنازعہ سے متعلق اس کے نتیجے پر اجارہ داری نہیں کرے گا۔
پیڈرسن نے مزید کہا کہ شام میں امریکہ اور روس کے درمیان کوئی اسٹریٹیجک اختلافات نہیں ہیں اور دونوں ممالک کے نمائندوں نے ان سے جنیوا میں ملاقات کے دوران انہیں بتایا کہ وہ ان کے نئے منصوبے میں مصروف ہونے کے لیے تیار ہیں اور پرسو نیو یارک میں موجودگی کی حالت میں فون پر ہونے والی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران انہوں نے اپنے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے کونسل سے ٹھوس حمایت حاصل کی ہے اور یہ شام کے بحران سے متعلقہ فریقوں کے درمیان بتدریج، باہمی، حقیقت پسندانہ اور قطعی طور پر بیان کردہ اقدامات کے لئے ہے جو قابل تصدیق اور متوازی طور پر لاگو کیا گیا ہے اور یہ بین الاقوامی قرارداد 2254 کے نفاذ کا باعث بنا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)