لبنان کے ردعمل میں حزب اللہ کے ہتھیاروں پر بات کرنے سے گریز کیا گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3445111/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%D8%AF%D8%B9%D9%85%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D8%AA%DA%BE%DB%8C%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
لبنان کے ردعمل میں حزب اللہ کے ہتھیاروں پر بات کرنے سے گریز کیا گیا ہے
کویتی وزیر خارجہ شیخ احمد ناصر المحمد الصباح کو کل لبنانی وزیر خارجہ عبد اللہ بوحبیب سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (کویت کی وزارت خارجہ)
بیروت:«الشرق الأوسط»
TT
بیروت:«الشرق الأوسط»
TT
لبنان کے ردعمل میں حزب اللہ کے ہتھیاروں پر بات کرنے سے گریز کیا گیا ہے
کویتی وزیر خارجہ شیخ احمد ناصر المحمد الصباح کو کل لبنانی وزیر خارجہ عبد اللہ بوحبیب سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (کویت کی وزارت خارجہ)
آج اتوار کو کویت عرب وزرائے خارجہ کے ایک مشاورتی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں کویت کے وزیر خارجہ شیخ احمد ناصر المحمد الصباح کی طرف سے لبنانی حکام کو دی گئی اس کویتی تجویز پر لبنان کے ردعمل پر غور کیا جائے گا جس میں اعتماد سازی کے اقدامات اور لبنان اور خلیجی ریاستوں کے درمیان بحران کے خاتمہ کے سلسلہ میں 12 نکات شامل ہیں۔ لبنان کے وزیر خارجہ عبد اللہ بوحبیب گزشتہ روز کویت پہنچ کر کویت کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے اور بوحبیب نے کہا ہے کہ وہ آج کے وزارتی اجلاس کے دوران کویتی تجویز کے پیغام پر لبنان کا ردعمل پیش کریں گے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)