واشنگٹن مشرقی یورپ کی طرف دفاعی افواج بڑھ رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3454136/%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D9%85%D8%B4%D8%B1%D9%82%DB%8C-%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%AF%D9%81%D8%A7%D8%B9%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D9%88%D8%A7%D8%AC-%D8%A8%DA%91%DA%BE-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
کل شائع ہونے والی ایک سیٹلائٹ تصویر میں یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر یلنیا میں کمک اور فوجی گاڑیوں کی تعیناتی کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کل امریکہ نے دفاعی افواج کو مشرقی یورپ کی طرف منتقل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے اور اس اقدام کو روس نے تباہ کن سمجھا ہے اور جوابی کاروائی کرنے کی دھمکی دی ہے۔
امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے پینٹاگون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے جرمنی سے ایک ہزار امریکی فوجیوں کو رومانیہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور تقریباً 2000 فوجی شمالی کیرولینا کے فورٹ بریگ سے جرمنی، رومانیہ اور پولینڈ جائیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ فوجیں چند دنوں کے دوران حرکت کریں گی۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)