ویانا مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے اور تہران ریڈ لائن" کے ساتھ واپس آ چکا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3462926/%D9%88%DB%8C%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%A2%D8%AC-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DB%81%D9%88%DA%BA-%DA%AF%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B1%DB%8C%DA%88-%D9%84%D8%A7%D8%A6%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3-%D8%A2-%DA%86%DA%A9%D8%A7-%DB%81%DB%92
ویانا مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے اور تہران ریڈ لائن" کے ساتھ واپس آ چکا ہے
ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا آٹھواں دور آج سے دوبارہ شروع ہونے کو ہے جسے ایرانی اور یورپی وفود کی ویانا واپسی کے بعد فیصلہ کن ہونے کی توقع ہے جبکہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ تہران نے یہ واضح کیا ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت میں امریکی پابندیوں کو ہٹانا ایک سرخ لکیر ہے۔
زادہ نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے ایک ایسا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا ایرانی اقتصادی صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور امریکہ کی ایک ذمہ دار حکومت کو معاہدے کی طرف واپس آنا چاہیے اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)