تیونس میں "سپریم جوڈیشل کونسل" کی تحلیل کے بارے میں بین الاقوامی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3466226/%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D9%85-%D8%AC%D9%88%DA%88%DB%8C%D8%B4%D9%84-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D9%84%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
تیونس میں "سپریم جوڈیشل کونسل" کی تحلیل کے بارے میں بین الاقوامی تشویش
صدر سعید کے حکم سے اپنے دروازے بند کرنے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل کے آگے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تیونس کے صدر قیس سعید کی طرف سے "سپریم جوڈیشل کونسل" کو تحلیل کرنے کے فیصلے کو بین الاقوامی سطح پر شدید رد عمل اور مذمت کا سامنا کرنا پڑا ہے جیسا کہ تیونس میں مغربی ایلچی اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے صدر سعید پر زور دیا ہے کہ وہ کل اپنا فیصلہ واپس لیں اور اس بات سے آگاہ بھی کیا ہے کہ اس سے قانون کی حکمرانی کو خطرہ ہے۔
امریکہ نے "سپریم جوڈیشل کونسل" کو تحلیل کرنے اور اس آئینی ادارے کے صدر دفتر کو بند کرنے کے فیصلے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے جیسا کہ محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ آئین کے مطابق تیونس کی حکومت عدلیہ کی آزادی کا احترام کرنے کی اپنی ذمہ داریوں کو برقرار رکھے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)